غلام عباس دوسرا کا افسانوی مجموعہ جس میں ان کا شہرہ آفاق افسانہ ’اوورکوٹ‘ شامل ہے۔ اس مجموعے پر غلام عباس کو آدم جی ایوارڈ سے نوازا گیا۔
دیگر افسانوں میں اس کی بیوی، بھنور، بامبے والا، سایہ، سرخ جلوس، فینسی ہیئر کٹنگ سیلون، بردہ فروش، تنکےکا سہارا، پتلی بائی، مکرجی بابو کی ڈائری، ایک درد مند دل، دو تماشے، غازی مرد شامل ہیں۔
Jaray Ki Chandani / جاڑے کی چاندنی
Ghulam Abbas ☆ 6 DOWNLOAD
The second volume of the short stories,of Ghulam Abbas. It is a superb collection. His characters are mostly working class people,from the backstreets,and the alleys.
They include the downtrodden,the fallen women,and those struggling with the harsh realities of survival. His stories are consistently good,I was riveted. Ghulam Abbas ساٹھ کی دہائی میں غلام عباس نے جن موضوعات پر افسانے لکھے تھے، ان موضوعات پر اب تک بہت کچھ لکھا جا چکا ہے اس لئے پہلی نظر میں اس کتاب کے افسانے کچھ پھیکے پھیکے سے محسوس ہوتے ہیں۔
لکھنے کا انداز بھی سیدھا سادا سا ہے۔ ۔ ۔ پہلے جزیات و منظر نگاری سے کہانی کا ماحول بنایا، آخر میں اصل بات قصے میں ڈال کر پڑھنے والے کو متاثر کر دیا۔ ۔ ۔ اللہ اللہ خیر سلا۔
چند ایک افسانوں میں بظاہر کوئی نقطہء اختتام بھی نہیں۔
مگر ہینگ اور پھٹکڑی نہ لگنے کے باوجود بھی افسانوں کا رنگ خاصا گہرا ہے جس کی وجہ سے غلام عباس بڑے لکھنے والے ٹھہرے ہیں اور ان کے اسی انداز کو بعد میں بہت سے لکھنے والوں نے اپنایا ہے۔ (یہ بات دوسری ہے کہ نقل بمطابق اصل کے اس انبار میں غلام عباس کھوئے سے گئے)۔
المختصر، تمام تر ’عام پنے‘ کے باوجود کتاب کے چند افسانے ہمیشہ زندہ رہنے لائق ہیں جن میں سلیبس زدہ ’اووکوٹ‘ سر فہرست ہے۔ اس کے علاوہ اس کی بیوی، بھنور، بامبے والا، فینسی ہیئر کٹنگ سیلون، ایک درد مند دل بھی بے حد خوبصورت افسانے ہیں۔
تصنع کے بغیر کوئی تحریر متاثر کن کیسے ہوسکتی ہے، یہ دیکھنے کے لئے غلام عباس کو ضرور پڑھیں۔ Ghulam Abbas ﺍﻭﻭﺭﮐﻮﭦ' یاد آتا ہے کہ کبھی بچپن میں پڑھی تھی۔ مگر کیا خوب کہانی تھی کہ کبھی بھلائی نہ جا سکی۔ اگر نئی روشنی اس سے متاثر نہ ہوسکی تو شاید انھیں چھوٹی چھوٹی خوشیوں کو ناکام خواہشات کی بھینٹ چڑھنے کے درد کا اندازہ نہیں ہے۔
اس مجموعے میں شامل باقی افسانے بہت مختلف قسم کا اثر چھوڑتے ہیں. انکی کہانی چلتی جاتی ہے مگر اچانک ختم ہوتی ہے اور قاری خود حیران رہ جاتا ہے کہ کیا یہی وہ سب کچھ ہے جو ہم زندگی کی اصل کہانیاں ہیں. یہاں پر ہمیں زمیں و آسمان کے قلابے ملتے نظر نہیں آتے. بلا شبہ موصوف عام آدمی کے کہانی کار ہیں.
عمدہ افسانے تھے. Ghulam Abbas Writing isn't that good but moral is great.
Don't judge people by their appearance!
The plot is almost boring to me. But it gets interesting after the half of the story. Ghulam Abbas Didn't like any of these too much. Some stories are easily forgettable. The only one that moved me was Bombay wala. That one made me tear up a bit. Ghulam Abbas